خالصتان بھی آزاد ہو گا اور کشمیر بھی

اسلام آباد (29 نومبر 2018ء) گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سکھ رہنما گوپال سنگھ چاولہ نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے پاکستان آنے اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کرنے پر مجھے دہشتگرد کہنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی ، اگر میں دہشتگرد ہوں تو پاکستان کے آرمی چیف نے مجھ سے ملاقات کیوں کی ؟ انہوں نے کہا کہ میں نہ تو کسی اسرائیلی آرمی چیف سے ملا ہوں نہ ہی بھارتی آرمی چیف سے ۔

میں نے پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی ہے، چیف آف آرمی اسٹاف قمر جاوید باجوہ ہمارے دلوں میں رہتے ہیں کیونکہ سکھ قوم کا پاکستان سے ایسا رشتہ ہے جیسے آپ مسلمانوں کا سعودی عرب سے ہے۔

اگر پاکستان ترقی کرتا ہے تو سکھ قوم بھی ترقی کرتی ہے۔ گوپال سنگھ چاولہ نے کہا کہ سکھ اور مسلمان کا آپس میں ایک گہرا رشتہ ہے۔ بابا گرونانک کی پیدائش جن ہاتھوں میں ہوئی تھی وہ مائی دولتاں تھیں، اور وہ مسلمان تھیں۔

گرونانک صاحب کی روحانیت کو جس نے سب سے پہلے تسلیم کیا وہ بھی مسلمان تھے۔ گرونانک صاحب کے جو سب سے قریب ساتھی تھے وہ بھی مسلمان تھے، گولڈن ٹیمپل کا سنگ بنیاد جس انسان نے رکھا وہ حضرت میاں میر نے رکھا وہ بھی مسلمان تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرونانک صاحب جس کے سامنے ہم سر جھُکاتے ہیں اس میں بابا فرید صاحب کا ایک سو سے زائد مرتبہ تذکرہ کیاگیا ہے۔ گوپال سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارت کو چاہئیے کہ اپنا منفی پراپیگنڈہ بند کرے۔  اور بھارت نے پاکستان کی جانب سے کرتاپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھے جانے پر پذیرائی کی بجائے واویلا کرنا شروع کر دیا۔خالصتان بھی آزاد ہو گا اور کشمیر بھی.



لیبلز:

ایک تبصرہ شائع کریں

[disqus]

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget