ایک عجیب وغریب قسم کی اِسکن الرجی نےپریشان کیا تھا الحمد للہ ثم الحمد اللہ اُس سے ۸۰ فیصد نجات مل گئی،نماز کے لیے رکوع میں جھکتا،یا کچھ پیدل چلتا تو کپڑے خون کے دھبوں کی وجہ سے ناپاک ہوجاتے تھے،جس کی وجہ سے بار بار بینڈنچ کرنی پڑتی تھی،مستقل حجامے لگاتا رہا ساتھ ساتھ ایک اسکن اسپیشلسٹ کی ادویات استعمال کرتا رہا اب الحمد للہ امن ہے.
دوسری بات یہ ہے کہ ہے ماں جی کے دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد کچھ دوست بار بار فون کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ تاخیر سے فون کرنے پر معذرت،نمازہ جنازہ میں شریک نہ ہوسکیں،بھائی میں سیدھا سادہ سا مولوی ہوں،اِن وضاحتوں کی قطعاً ضرورت نہیں، میرا حسنِ ظن ہے کہ ایک مسلمان ہونے کی وجہ سے دوسرے مسلمان سے غم کے موقع پر اظہار تعزیت کرنا،الفاظ کاچناؤ کرنا بہت مشکل مرحلہ ہوتا ہے.
ماں جی نے چار سال انتہائی تکلیف میں گذارے،وہ نہ صرف میری ماں تھیں بلکہ سیکنڑوں مسلمانوں کی روحانی والدہ اور سینکڑوں مجاہدین کے استاد کی شریک حیات تھیں،سب نے حسب استطاعت دعاؤں میں یاد رکھا جن کا میں تہہ دل سے مشکور ہوں.
دس سالوں سے سوشل میڈیا پر ہوں یہاں مجھے وہ وہ محبت کرنےوالے ملے ہیں جو مجھے حقیقی دنیا میں بھی نہیں ملے،جس دن امی جان کی رحلت ہوئی اس دن تجہیزوتکفین سے قبل ایک بچپن کے دوست کی کراچی آمد ہوئی،پھر جو کام میں نے کرنے تھے وہ سب اس نے اپنے زمے لے لیے اور موبائل فون بھی اسی نے لے لیا،جن دوستوں نے کال کی اور میں اٹینڈ نہ کرسکا وہ اس عذر کی وجہ سے معذرت قبول فرمائیں.
#اللہ_آپ_سب_کا_حامی_وناصر_ہو
والد صاحب نور اللہ مرقدہ نہ صرف میرے والد تھے بلکہ وہ میرے لیے ایک بے تکلف دوست بھی تھے،اِن کی وفات بھی اچانک عصر کی نماز پڑھاکر جیسے ہی مسجد سے نکلے گھر آئے اسی دوران ہوئی میں جو باتیں ابوجی سے کہا کرتا تھا وہ باتیں وہ امور اب تک میں کسی اور سے ڈسکس نہیں کرسکتا.
ہمارا معاشرہ اخلاقی اعتبار سے بہت کمزوری کی طرف مائل ہے بس اللہ رب العزت سے ایک ہی دعا کرتا ہوں کہ اللہ کسی بیٹے اور بیٹی کو ماں باپ کی اف تک سننے کا موقع نہ دے،امی جان سے نے آخری چوبیس گھنٹے جس کرب والم میں تکلیف میں گذارے ہیں جب اس تکلیف کا سوچتا ہوں تو رو پڑتا ہوں.😢
رو رو کر نہ تو میں اپنے رب کی عطا کردہ جنت کو دوبارہ حاصل کرسکتا ہوں نہ میں یہ ماں کی ممتا کا حق ادا کررہا ہوں،بس رب کائنات سے اپنے بارے میں یہی دعاہے کہ جیسے ماں جی نے مجھے لاڈ پیار سے پالا وہی لاڈ خدائے رب کریم کو پسند آجائے اور میری آخرت سنور جائیں.
ایک تبصرہ شائع کریں