عبدلستار ایدھی کی رحلت پر بھی اور عاصمہ جہانگیر کی ناگہانی وفات پر بھی غم زدہ تھا اور آج مولانا سمیع الحق کے دل خراش قتل نے بھی دکھی کر رکھا ہے ۔
میں مسلمانوں کو امت کی نظر سے بھی دیکھتا ہوں اور اس ملک کے جغرافیے پر بھی مرمٹنے کو تیار رہتا ہوں کسی بھی سیاسی حکومت کے مثبت اقدام کو بھی سراہتا ہوں ، فوج کو اس ملک کی ڈھال بھی سمجھتا ہوں اور اسکے سیاسی کردار کا ناقد بھی ہوں ،
میں ملالہ یوسفزئی کا بھی حمایتی ہوں، جمیعت جیسی طلبہ تنظیم کا بھی اور عمران خان کی تبدیلی کو بھی امید کی نظر دیکھتا ہوں دیگر بہت سی باتوں کے ساتھ ساتھ منظور پاشتین کو سچا کھرا انسان ،مخلص لیڈر اور میرے خطے کے مسائل کی آواز اٹھانے والا مانتا ہوں اور اس پر اعتماد کرتا ہوں ۔
مندرجہ بالا سب کی حمایت کے بعد آپ مجھے کس کا ترجمان ڈکلیر کرینگے ؟؟
کیا پیپلز پارٹی کا القاعدہ کا ملالہ کا عمران کا یا منظور کا کیوں کے میں تو سب کا حمایتی رہا ہوں ، جس کے پیچھے میرا شعور اور میرا فہم کار فرما ہے آپ کو شاید یہ دوغلہ پن لگے مگر میرے پاس میرے نظریات کے مطابق ان سب کے لئے مظبوط دلیلیں اور عقائد موجود ہیں جو ٹھونسی ہوئی نہیں ہیں بلکہ شعوری طور پر قبول شدہ ہیں ۔
اتنی لمبی چھوڑی ڈیٹیلز تمہید کا مقصد یہ تھا کہ اگر میں کسی پارٹی فرد یا گروہ کی حمایت کرتا ہوں تو میں اسکا ترجمان نہیں بن جاتا بلکے اپنی رائے دیتا ہوں اور میری رائے کو کسی اور کے کھاتے میں کوئی کیوں کر ڈالے ۔۔
برادر Arif Khattak اور فیض اللہ خان نے پی ٹی ایم کی حمایت کرنے والے الٹرا لبرلز، فیمنسٹس Feminists اور دیش دروہی کی حد تک سخت گیر نیشنلسٹوں پر گرفت کی ہے اور منظور پاشتین کو انکی مزمت اور ان سے برات کا علان کرنے کو کہا ، کہ ان سے پی ٹی ایم کو نقصان ہورہا ہے ، اگر میں اتنے تضاداد کا حامل منظور کا حمایتی ہوسکتا ہوں (اور کبھی کبھی تو میرے خیالات کی بھی پی ٹی ایم کا ترجمان کہہ کر مزمت کی جاتی ہے ) آپ جیسے مخلص لوگ حمایت کرتے ہوں جماعت اسلامی اور جمیعت علمائے اسلام کے لوگ حمایت کرتے ہوں فرحت اللہ بابر بلاول بھٹو اور یہاں تک کہ وزیراعظم عمران خان بھی ان مطالبات کا حامی ہے تو عوامی ورکرز پارٹی لبرلز اور سیکولر فوج مخالف دین بےزار بھی تو اسی ملک کے ہیں کسی دوسرے کے تو نہیں چاہے جیسے بھی ہیں انکی حمایت کیوں قابل قبول نہیں اور انکے اپنے خیالات کیوں کر پی ٹی ایم کے کھاتے میں ڈالے جاسکتے ہیں ۔ میرے خیال میں تو یہ خیال ہی مبنی بر انصاف نہیں ۔
لہذہٰ اپنے مخالف نظریات کی مخالفت ضرور کیجئے مگر انکی مخالفت کو بنیاد بنا کر پی ٹی ایم کی مخالفت جیسا ظلم ہرگز مت کیجیو کہ پی ٹی ایم کا ایجنڈہ صرف مظلوموں کی داد رسی ہے اور کچھ نہیں ۔۔
ایک تبصرہ شائع کریں