کوئ نیا مشغلہ؛

غالبا ۲۰۱۰ کی ایک شام میں نے ٹی وی اٹھا کر کوڑے کے ڈرم میں پھینک دیا تھااور فیملی کے ہر ممبر کو لیپ ٹاپ دلوادیا تھا تاکہ وہ یوٹیوب وغیرہ پر اپنی پسند کے پروگرامز دیکھ سکا کریں ۔ اس دن سے آج تک پھر ٹی وی کو گھر میں داخل نہیں ہونے دیا۔ ٹی وی پھیکنے کی بڑی وجہ جو مجھے محسوس ہوئ تھی وہ میرا یہ احساس تھا کہ نیوز چینلز مجھے اور میری اولاد کو بے حس اور نفسیاتی مریض بنیادیں گے۔ منفی خبریں اور منفی تجزیات مجھ پر بری طرح اثر کررہے تھے۔ جیسے حالت جنگ میں رہنے والوں کے لئے گولیوں کی تڑتڑاھٹ رفتہ رفتہ معمول بن جاتی ہے ویسے ہی منفی خبریں میرے لئے معمول کی خبریں بننے لگی تھیں ۔ مجھے یہ بھی خوف تھا کہ منفی تبصرے اور خبریں کہیں میری اولاد کے مزاج میں بطور معروف کے سرایت نہ کر جائیں۔ میں بھی ان تبصروں کو سچ سمجھ کر سارا سارا دن انھی کے گرد سوچتے اور دوستوں سے بحث کرتے گزارنے لگا تھا۔ پھر رفتہ رفتہ مجھے خود سے احساس ہونا شروع ہوا کہ میرا مزاج تلخ ہونا شروع ہوگیا ہے۔مجھے اپنے مزاج میں بہت سی تبدیلیاں محسوس ہونا شروع ہوئیں۔ پھر ایک دن میں نے خود کو اور اپنی معصوم اولاد کو ان پیشہ ور تبصرہ نگاروں کی ذھن سازی سے نکالنے کا فیصلہ کرکے ٹی وی اٹھا کر پھینکھ دیا۔ گھر میں فیملی کیساتھ کچھ عرصے کے لئے صرف اور صرف کامیڈی پروگرامز دیکھنا شروع کردئیے تاکہ مزاج سے تلخی کو تھوڑا کم کیا جاسکے۔ 
اب فیس بک پر بھی ہر طرف بس سیاسی تجزیہ نگاری ہی نظر آتی ہے۔ ہر دوسری ووال پر ایک ڈاکٹر شاہد مسعود ، زید حامد ، نجم سیٹھی، جاوید چوہدری ، طلعت حسین، حامد میر یا پھر حسن نثار بیٹھا ہوا ہے۔ کچھ لوگ تو ہر خبر سے کسی نا کسی طرح منفی پہلو دریافت کرکے اجاگر کرنے کی حد تک نفسیاتی مریض تک محسوس ہوتے ہیں ۔ جو زرا ان سے کم پڑھے لکھے ہیں وہ سارا دن کہیں نہ کہیں سے کچلی ہوئ لاشوں کی تصاویر، ایکسیڈنٹس کی ویڈیوز ، تشدد سے بھرپور مناظر کے کلپس ڈھونڈ ڈھونڈ کر لگاتے رہتے ہیں ۔ یہ سب کچھ دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ ٹی وی ڈراموں کے مقابل پنجابی اسٹیج شوز کی طرح فیس بک بھی نیوز ٹی وی کے مقابل ایک لچر قسم کا میڈیم بن گیا ہے جس پر اناڑی اپنا اپنا ہاتھ سیدھا کررہے ہیں۔ میں کئ دنوں سے اب فیس بک چھوڑنے اور کوئ نیا مشغلہ تلاش کرنے سے متعلق سوچ رہا ہوں۔
لیبلز:

ایک تبصرہ شائع کریں

[disqus]

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget