جسمانی ہیلتھ

تازہ ترین اشاعتیں

زیتون ایک ایسا درخت ہے جو چالیس برس کی عمر میں پھلتا ہے اور ہزار برس تک رہتا ہے۔ اس کے پھل بیضاوی اور بیر کی طرح کے ہوتے ہیں۔ زیتون کے پختہ پھلوں کو دبا کر نچوڑنے سے جو تیل نکلتا ہے اس کو روغن زیتون Olive Oil یعنی زیتون کا تیل کہا جاتا ہے۔ زیتون کے تیل کی قوت چار ہزار سال تک باقی رہتی ہے، یہ تیل جتنا پرانا ہوجائے اتنا بہتر ہے۔
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا زیتون کا تیل کھاؤ اور لگاؤ یہ ایک مبارک درخت ہےاور اس میں 70بیماریوں سےشفاء ہے۔(ترمذی، ابن ماجہ)۔اسپین کی یہ کہاوت آج بھی ضرب المثل ہے کہ زیتون کا تیل تمام امراض کا علاج ہے۔
زیتون کا تیل وہ واحد تیل ہے جو نفوذ کر کے مالش کے ذریعے جسم میں جذب ہوجاتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ زیتون کا تیل بہت فائدے مند اور صحت بخش ہوتا ہے۔ زیتون کا تیل ایک بیوٹی پروڈکٹ کی حیثیت اختیار کرتا جارہا ہے۔ یہ جس طرح ہمارے جسم کو اندرونی طور پر فائدہ پہنچاتا ہے، بالکل اسی طرح بیرونی طور پر بھی ہمارے جسم کیلئے مفید ہے۔
زیتون کے تیل میں کئی اقسام کے اینٹی آکساڈنٹ اور اینٹی انفلیمیٹری غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔ یہ فیٹس کی بناوٹ کے لحاظ سے بھی منفرد ہے۔ اس میں اومیگا 9فیٹ بڑی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ ساتھ ہی اومیگا 3، اومیگا6فیٹی ایسڈزاور وٹامن EاورKبھی اس میں پائے جاتے ہے۔ زیتون کا تیل قدرتی طور پر کولیسٹرول اور گلوٹین سے پاک ہوتا ہے۔

زتیون کے تیل کے فوائد (خواص) علاج

زیتون کا تیل پٹھوں کی سردی دور کرتا ہے، ان کو طاقت دے کر اعضاء کو قوت بخشتا ہے، بالوں کو جھڑنے اور سفیدی آنے سے روکتا ہے۔ زیتون کے تیل کی مالش سے ٹوٹی ہوئی ہڈی جڑ جاتی ہے۔ زیتون کے تیل سے لاتعداد فوائد حاصل ہوتے ہیں، یہاں پر ہم زیتون کے تیل سے علاج کرنے کے چیدہ چیدہ فوائد کی مکمل تفصیل آپ کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں، جو مندرجہ ذیل ہیں:

جوڑوں اور پٹھوں کے درد سے نجات

اگر کسی وجہ سے ہڈیوں میں درد رہتا ہو تو زیتون کے تیل کی مالش سے آرام محسوس ہوتا ہے، ایسے افراد جن کی ٹانگوں میں درد رہتا ہو یا ہاتھ پاؤں میں کڑل پڑتے ہوں وہ روغن زیتون نمک ملے نیم گرم پانی میں جلا کر ٹکور کریں تو فائدہ ہوتا ہے۔
روغن زیتون (زیتون کے تیل) کی مالش سے نہ صرف پٹھے مضبوط ہوتے ہیں بلکہ اعضاء کو تقویت ملتی ہے۔ روغن زیتون (زیتون کا تیل )جلد بڑھاپے کو روکتا ہے ہے پیدائشی کمزور بچوں کو روغن زیتون پلانا ان کی ہڈیاں مضبوط کرتا ہے اور اچھی صحت کی ضمانت ہے۔

زیتون کا تیل کولیسٹرول کم رکھتا ہے

زیتون کا تیل جسم میں لو ڈینسٹی لائیپو پروٹین (ایل ڈی ایل) جس سے خون کی نالیاں سکڑ سکتی ہیں ، کو کم رکھتا ہے۔ جسم میں ایل ڈی ایل کی زیادتی سے امراض قلب کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ ساتھ ہی زیتون کا تیل جسم میں ہائی ڈینسٹی لائپو پروٹین ایچ ڈی ایل کو بڑھاتا ہے۔ جسم میں ایچ ڈی ایل کی زیادہ مقدار خون جمنے سے روکتی ہے جو کہ دل کے دورے کی ایک اہم وجہ ہے۔

جلد کے لیے زیتون کے تیل کا استعمال

زیتون کا تیل جِلد کیلئے بہت مفید ہے۔ سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی خشک جِلد والی خواتین کیلئے پریشانی شروع ہوجاتی ہے۔ ایسی خواتین کو چاہئے کہ وہ زیتون کا تیل لے کر چہرے کا مساج کریں۔ ہلکے ہلکے ہاتھوں سے کیا جانے والا مساج جِلد کو آرام پہنچاتا ہے اور جِلد کی خشکی بھی دور کرتا ہے۔ زیتون کا تیل جِلد کیلئے قدرتی علاج ہے، جس سے جِلد صحت مند اور خوب صورت ہوجاتی ہے۔ آزما کر دیکھ لیں، زیتون کا تیل آرائش کیلئے بہترین ہے۔

زیتون کے تیل سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے

ایک تحقیق کے مطابق ہائی بلڈ پریشر کے مریض زیتون کے تیل کے مستقل استعمال سے بلڈ پریشر کنٹرول کرنے کے لیے لی جانے والی دواؤ ں کی مقدار کم کرسکتے ہیں۔ زیتون کے تیل میں موجود اولک ایسڈ جسم میں جلدی جذب ہو جاتا ہے اس لیے یہ بلڈ پریشر کم کرنے کا سبب بنتا ہے۔ اس کے استعمال سے دل بھی جوان رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: عرق گلاب کے 20 حیرت انگیز فوائد

ایسے خواتین و حضرات جو ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض کا شکار ہیں وہ ایک بڑا چمچ زیتون کا تیل لیں اس میں دو چمچ اسپغول ڈالیں اور اچھی طرح ملا کر استعمال کریں۔ زیتون کا تیل اور اسپغول کو دن میں تین مرتبہ استعمال کریں کچھ ہی دنوں میں شفاء یاب ہو جائیں گے۔

زیتون کا تیل کیل مہاسوں سے نجات دلاتا ہے۔

ہوسکتا ہے کہ زیتون کے تیل کو جس طریقے سے چہرے پر استعمال کرکے کیل مہاسوں سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے وہ عجیب لگے مگر بیشتر ماہرین اس کی تصدیق کرتے یں۔ چار چائے کے چمچ نمک کو تین چائے کے چمچ زیتون کے تیل میں ملا کر ایک پیسٹ سا بنالیں۔ اب اس مکسچر کو اپنے ہاتھوں اور انگلیوں پر انڈیل لیں اور چہرے پر پھیرنا شروع کردیں۔ ایک یا دو منٹ تک ایسا کریں اور پھر نیم گرم پانی سے دھولیں۔ اس طریقے کو ایک ہفتے تک روزانہ آزمائیں اور پھر اس کو ہفتے میں دو سے تین بار تک محدود کردیں۔ آپ کو جلد اپنے چہرے پر نمایاں بہتری نظر آئے گی۔

زیتون کا تیل ذیابیطس سے بچاتا ہے

ذیابیطس کے علاج کے لیے زیتون کا تیل مفید ہے۔ اس سے خون میں شوگر کا لیول کنٹرول میں رہتا ہے اور انسولین کی حساسیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ دو ہزار گیارہ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق متوازن غذا اور زیتون کے تیل کا استعمال ٹائپ ٹو ذیابیطس کے خطرات کو پچاس فی صد تک کم کردیتا ہے۔ ذیابیطس کا خطرہ کم کرنے کے لیے اپنی خوراک میں روزآنہ دو بڑے چمچ زیتون کے تیل کے استعمال کریں۔

آنتوں کی سوزش دور کرنے کے لیے

ٹائیفائیڈ کے مریض جو کہ صحت یاب ہوجاتے ہیں اکثر انہیں بعد ازاں آنتوں کی سوزش کا اثر رہتا ہے جو پرانی ہوکر نظام ہضم کو خراب کرتی ہے اور قبض کا باعث بنتی ہے۔ ان کے لئے روغن زیتون کا استعمال بہت کارگر ثابت ہوتا ہے۔ بواسیر کے مسوں کی سوزش اور درد کو بھی فائد ہ ہوتاہے۔

زیتون کا تیل شیونگ کریم کا متبادل ہے

اگر شیونگ کریم ختم ہوجائے تو صابن کو استعمال کرکے وقت ضائع نہ کریں کیونکہ اس سے جلد سخت ہوجاتی ہے، اس کے مقابلے میں زیتون کا تیل شیونگ کریم کا اچھا متبادل ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ نہ صرف چہرے پر بلیڈ کو چلانا آسان بناتا ہے بلکہ جلد کو نمی بھی بخشتا ہے۔ ہوسکتا ہے اس کو آزما کر آپ شیونگ کریم کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہہ دیں۔

آنکھوں کے سیاہ حلقوں اور ہونٹوں کی سیاہی کا علاج

ہونٹوں کی سیاہ رنگت اور آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے اس بات کی علامت ہیں کہ آپ کے جسم میں آئرن اور وٹامن بی کی کمی ہو گئی ہے۔ غسل کرنے یا ہاتھ دھونے کے بعد زیتون کا تیل لگائیں۔ زیتون کا تیل استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ انگلی کے ذریعے ہونٹوں پر مساج کیجئے۔ اور زیتون کا تیل آنکھوں کے حلقوں کے گرد لگائیں اور انگلی سے مساج کریں۔

یہ بھی پڑھیے: ہونٹوں کو خوبصورت، دلکش، نرم و ملائم اور گلابی بنانے کے طریقے

یہ عمل کم از کم پندرہ بیس دن جاری رکھیں آنکھوں کے حلقے دور ہو جائیں گے۔ کچھ عورتوں کے ہونٹ لپ اسٹک لگانے کے بعد انتہائی خشک ہو جاتے ہیں اور چھلکے اترنے لگتے ہیں۔ ایسے ہونٹوں پر لپ اسٹک لگانے سے پہلے ہلکا سا روغن زیتون (زیتون کا تیل)لگائیں پھر لپ اسٹک لگائیں تو خشکی کا احساس نہ ہوگا۔

خشک بالوں کے لیے زیتون کے تیل کا استعمال

اگر آپ کے بال بہت خشک رہتےہیں تو بالوں میں زیتون کے تیل کی زیادہ مقدار لگا کر دیر تک بالوں میں کنگھا کریں، تاکہ تیل بالوں میں خوب جذب ہوجائے۔ اب بالوں کو اچھی طرح لپیٹ کر پکڑا باندھ لیں یا کیپ پہن لیں۔ آدے گھنٹے تک اسی حالت میں آرام کریں۔ اس دوران تیل اپنا اثر دکھائے گا اور بالوں کی جڑوں تک پہنچ جائے گا۔ اب کسی معیاری شیمپو سے بالوں کو اچھی طرح دھولیں۔
آپ محسوس کریں گی کہ تیل نے آپ کے بالوں کو خوب ملائم اور چمکدار بنادیا ہے اور ان میں اس قدر لچک آگئی ہے کہ آپ نہ صرف بالوں کو آسانی سے سنوار سکتی ہیں، بلکہ انہیں جو بھی انداز دینا چاہیں، دے سکتی ہیں۔

زیتون کا تیل ہڈیوں کو مضبوط رکھتا ہے

زیتون کے تیل کے استعمال سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور ان کی کثافت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سے خون میں کیلثیم کی مقدار متوازن رہتی ہے۔ خون میں موجود کیلشیم ہڈیوں کے لیے معدنیات پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے۔ آسٹیوپوروسس سے بچاؤ کے لیے بھی زیتون کے تیل کا استعمال بے حد مفید ہے۔

زیتون کے تیل سے چکنے ہاتھوں کی صفائی ہو جاتی ہے

اگر ہاتھوں میں گاڑی کی گریس یا پینٹ لگ جائے تو ایک چائے کا چمچ زیتون کا تیل اور ایک چائے کا چمچ نمک یا چینی اپنے ہاتھوں پر انڈل لیں۔ اس مکسچر کو مضبوطی سے ہاتھوں پر کئی منٹ تک رگڑیں پھر صابن اور پانی سے دھولیں۔ نہ صرف آپ کے ہاتھ چکنائی سے پاک ہوجائیں گے بلکہ نرم بھی ہوجائیں گے۔

سر میں خشکی (خشک کھوپڑی) کے لیے زیتون کے تیل کا استعمال

اگر آپ کی کھوپڑی خشک رہتی ہے تو زیتون کے تیل سے دیر تک اس کی مالش کریں اوراگر آپ کے سر میں خشکی رہنے لگی ہو تو رات کو سوتے وقت زیتون کا تیل خوب اچھی طرح سر میں لگالیں، تاکہ تیل کھوپڑی میں جذب ہوجائے۔ اس طرح بھوسی کی پپڑیاں اچھی طرح پھول کر جِلد سے الگ ہونے کیلئے تیار ہوجائیں گی۔ صبح نیم گرم پانی سے سر دھولیں، اس طرح خشکی دور ہوجائے گی۔ یہ عمل ہفتے میں کم از کم دو تین بار ضرور کریں تاکہ خشکی کا مکمل خاتمہ ہوجائے۔

زیتون کا تیل جسم سے سوجن دور کرتا ہے

زیتون کے تیل سے جسم میں سوجن نہیں بنتی جس کے باعث اس سے ہونے والی بیماریوں سے انسان محفوظ رہتا ہے۔ ان بیماریوں میں ذیابیطس، الزائمرز، گٹھیا، کینسر اور امراض قلب شامل ہیں۔دوہزار پانچ میں ہونے والی تحقیق کے مطابق زیتون میں ایک ایسا اینٹی انفلیمیٹری ایجنٹ موجود ہوتا ہے جس سے جسم میں کے کسی حصے میں سوجن نہیں ہوتی۔

زیتون کے تیل کے ذریعے گھریلو چیزوں کی پالش کرنا

اپنے لکڑی کے فرنیچر کی چمک دمک بحال کرنے کے لیے ایک محلول تیار کریں جس میں دو حصے زیتون کا تیل اور ایک حصہ لیموں کا عرق یا سفید سرکہ ہو، جسے ایک اسپرے بوتل میں ڈال کر اچھی طرح ہلائیں اور پھر فرنیچر پر اسپرے کریں اور ایک یا دو منٹ تک مکسچر اس پر لگا رہنے دیں، اس کے بعد کسی صاف کپڑے یا تولیے سے صاف کرلیں۔
زیتون کے تیل کی کچھ مقدار کپڑے پر لگا کر لیدر، اسٹین لیس اسٹیل کی مصنوعات کو پالش کیا جاسکتا ہے، جو بالکل نئے کی طرح چمکنے لگتے ہیں اور اس سے آپ کچن سنک کو بھی جگمگا سکتے ہیں۔ گندے چمچ کو صحیح طرح صاف کرنا مشکل ہوتا ہے، تو ایسے چمچ کو زیتون کے تیل میں ڈبو دیں، اس پر جم جانے والی اشیاءخود ہٹ جائیں گی۔ شیشے کے برتنوں پر لگے اسٹیکر ہٹانا چاہتے ہیں تو زیتون کے تیل کو کسی کپڑے پر لگاکر رگڑیں وہ بہت جلد ہٹ جائے گا۔

زیتون کے تیل لہسن اور دارچینی کے کمالات

زیتون کے تیل کے جہاں بے شمار فوائد ہیں، وہیں اس کے استعمال سے نہ صرف عضو خاص بڑا اور موٹا ہوتا ہے، بلکہ اس کی لمبائی میں بھی فرق پڑ تا ہے۔عضو تناسل کی بہتری کے لیے زیتون کا تیل لے کر اس کے ہم وزن لہسن اور چوتھائی دار چینی ڈال کراتنا گرم کریں کہ لہسن جل کر کوئلہ ہو جائے تو اس کو چھان لیں اور اپنے پاس رکھ لیں۔

یہ بھی پڑھیے: لہسن اگر سونے کے بہاؤ بھی ملے تو ضرور کھاؤ، جانیے کیوں؟

ایک ماہ تک روزانہ رات کو اس تیل سے بیس منٹ تک اپنے نفس کی اچھی طرح مالش کریں۔ اور صبح اٹھ کر گرم پانی سے دھو لیں۔ ٹھنڈے پانی سے ہرگز نہ دھوئیں۔ یاد رکھیں اس عمل کے دوران روزانہ صبح اٹھ کر ورزش ضرور کریں۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ لہسن کی ایک گٹھی لے کر اس کی پوتھیوں کو چھیل کر کوٹ لیں اور کسی باریک کپڑے میں ڈال کر پوٹلی بنا لیں۔ اس پوٹلی کو کسی چھوٹی دیگچی میں ڈال کر اتنا زیتون کا تیل ڈالیں کہ یہ پوٹلی تیل میں ڈوب جائے۔ اب اس دیگچی کو دھیمی آنچ پر گرم ہونے کے لیے رکھ دیں۔
جب تیل کڑکڑانے لگے اور لہسن جل کر سیاہ ہو جائے تو تیل کو آگ سے اتار کر چھان لیں اور کسی شیشی میں محفوظ کر لیں۔ اس تیل کے متواتر ایک ہفتہ کے استعمال سے عضو خاص اسٹیل کی راڈ کی طرح سخت ہو جائے گا۔

زیتون کا تیل بطور کنڈیشنر

زیتون کا تیل اگر درست طریقے سے استعمال کریں تو یہ بہترین کنڈیشنر ثابت ہوسکتاہے۔ اس کے لگانے کا طریقِ کار بالکل سادہ ہے، مگر فوائد بے شمار ہیں۔ زیتوں کے تیل کی ایک خوبی یہ ہے کہ یہ بالوں کو نہ صرف صحت بخشتا ہے، بلکہ ان میں قدرتی چمک پیدا کر کے انہیں جاذب نظر بھی بناتا ہے۔
زیتون کا تیل سکون بخش بھی ہے۔ یہ ان کریموں اور لوشنوں کے کیمیائی اجزا کے خلاف مزاحمت کرتا ہے، جو بالوں کو سیدھا کرنے یا رنگوانے کیلئے بالوں میں لگائے جاتے ہیں اور بالوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

زیتون کا تیل کینسر سے محفوظ رکھتا ہے

چند اقسام کے کینسر سے بچاؤ کے لیے زیتون کااستعمال فائدے مند ہے۔ زیتون کے تیل میں موجود پولی فینلزاینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات رکھتے ہیں۔ زیتون کے تیل میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ خون کے خلیات کو بھی کام کرنے میں مدد دیتے ہیں جس سے کینسر کے خطرات کافی حد تک کم ہوجاتے ہیں۔

زیتون کے تیل سے بالوں پر لگے پینٹ کو مٹانا

اگر تو کسی وجہ سے گھر میں یا کمرے میں رنگ کرتے ہوئے پینٹ آپ کے بالوں میں لگ جائے تو اس سے جان چھڑانا آسان نہیں ہوتا۔ تاہم اگر آپ زیتون کے تیل سے روئی کی کچھ مقدار کو بھگو کر نرمی سے اپنے بالوں پر پھیریں تو یہ کام آسانی سے ہوجاتا ہے۔ یہی چیز آنکھوں کے گرد مسکارا صاف کرنے کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے مگر یہاں روئی کی جگہ کسی ٹشو کا استعمال کرنا ہوگا۔

زیتون کا تیل اور مردانہ کمزوری

مردانہ کمزوری کے شکار افراد کے لیے روغن زیتون (زیتون کا تیل) اور شہد اکسیر کی حیثیت رکھتے ہیں۔ مردانہ طاقت میں کمی کی شکایت کرنے والے حضرات اگر ان دونوں چیزوں کا استعمال با قاعدگی کے ساتھ کریں تو ان کی مردانہ طاقت یعنی قوت باہ میں اضافہ ہو گا۔ مردانہ کمزوری جاتی رہے گی۔
اس مقصد کے لیے صبح و شام چار چمچ شہد ایک کپ بکری کے دودھ میں گھول کر پی لیں جب کہ دوپہر کے وقت بکرے کے کپورے روغن زیتون میں پکا کر مناسب مقدار میں کھائیں۔ چند دنوں کے بعد ہی جسم میں اس کا اثر محسوس ہو گا۔ اور مردانہ طاقت کی کمزوری کی شکایت ختم ہو جائے گی۔
چند ماہ کے مسلسل اور باقاعدہ استعمال سے کبھی دوبارہ مردانہ کمزوری نہیں ہو گی۔ سردیوں کے موسم بہتر نتائج کے لیے زیتون کے تیل سے نفس کی مالش بھی کی جا سکتی ہے۔ اس کے بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

کھردرے ، بے رونق اور الجھے بالوں کا علاج

برسات کے موسم میں بال الجھے الجھے سے رہتے ہیں۔ سردی شروع ہوتے ہیں بال کھردرے ہوجاتے ہیں۔ اگر بال پہلے سے ہی خشک اور بے رونق ہیں تو برسات اور سردی کے موسم میں یہ مزید خشک اور بے رونق ہوجاتے ہیں۔ بالوں کو نرم و ملائم اور چمکدار رکھنے کیلئے ہمیشہ زیتون کے تیل کی مالش کریں۔ زیتون کا تیل بالوں کیلئے بہترین غذا اور دوا ہے۔
سردیوں کے شروع ہوتے ہیں بالوں میں زیتون کے تیل کی مالش شروع کردیں۔اور روزانہ رات کو سونے سے پہلے مالش کریں اور صبح نیم گرم پانی سے بال دھولیں ، بالوں کے سروں، یعنی بالوں کی نوکوں پر زیادہ توجہ دیں۔ مالش کرنے کے بعد بالوں کو کپڑے سے ڈھانپ لیں یا تو لیہ لپیٹ لیں، تاکہ تیل کی حرارت برقرار رہے،پونے گھنٹے بعد بالوں کو کسی اچھے شیمپو سے دھولیں۔ آپ کے بال صاف ستھرے، نرم و ملائم اور چمک دار ہوجائیں گے۔

زیتون کا تیل بطور میک اپ ریموور

زیتون کا تیل قدرتی میک اپ ریموور کی طرح کام کرتا ہے، یہ وائپس کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند اور جلد کے لیے بہتر ہوتا ہے، خاص طورپر آئی میک اپ کو ہٹانے کے لیے بہترین ہے۔

زیتون کے تیل سے چھائیوں اور جھریوں کا خاتمہ

آنکھوں کے نیچے جو جھریاں ہوتی ہیں انہیں باقاعدہ زیتون کے تیل کے مساج اور موسچر ائزنگ سے کم کیا جاسکتا ہے۔ جلد سے خارج ہونے والی چکنائی کو اگر چہرے سے صاف نہ کیا جائے تو وہ سخت ہو کر سفید دانوں کی صورت اختیار کر لیتی ہے۔ اس سے نجات پانے کے لئے زیتون کے تیل کا فیس ماسک بہت مفید ہے۔

یہ بھی پڑھیے: چہرے کی چھائیاں دور کرنے کے آسان گھریلو طریقے

چہرے کی جلد وہ آئینہ ہے جس میں عمر کے نشان بھی ظاہر ہوتے رہتے ہیں۔ اپنے چہرے کو دھوپ سے بچائیں اور چہرے پر زیتون کے تیل کا مساج کریں۔ عام طور پر خشک جلد کے پھٹنے سے ہونٹ کے اوپر لکیریں نمودار ہوتی ہیں اس تکلیف سے بچاؤ کے لئے ہونٹوں پر اکثر زیتون کا تیل لگایا کریں۔ اگر چہرے پر باقاعدگی سے زیتون کے تیل کا مساج کیا جائے تو چھائیاں بھی دور ہو جاتی ہیں۔

زیتون کے تیل کی مدد سے پرانی گیند کو نیار کرنا

اگر تو آپ کرکٹ کے پرستار ہیں اور اپنی پرانی ہارڈ بال کو دراڑوں سے محفوظ اور اس کے چمڑے کو سخت رکھنا چاہتے ہیں تو اس کی نئی زندگی کے لیے ہر کچھ عرصے بعد زیتون کے تیل کو استعمال کریں۔ بس زیتون کے تیل کو کسی نرم کپڑے کے ساتھ گیند کے خشک حصوں پر پھیریں اور پھر اسے تیس منٹ تک چھوڑ دیں اور پھر صاف کپڑے سے صاف کرلیں۔

زیتون کا تیل استعمال کرنے کا طریقہ

زیتون کا تیل انسانی صحت کیلئےتبھی مفیدہوتا ہے جب آپ اس کے صحیح استعمال سے واقف ہوں گے۔ ہمارے ہاں زیتون کے تیل کے شوقین لوگ عام طور پر یہ غلطی کر رہے ہیں کہ اس میں چیزیں نہ صرف بلند درجہ حرارت پر پکائی جاتی ہیں بلکہ فرائی بھی کی جاتی ہیں جو کہ بالکل غلط اور سخت مضر صحت کام ہے۔
زیتون کے تیل کو سلاد اور دیگر کھانے کی اشیاءپر چھڑکا جا سکتا ہے اور اگر اسے پکانے کیلئے استعمال کرنا ہو تو نہایت کم درجہ حرارت پر ہی اسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔زیتون کے تیل کو کبھی بھی زیادہ درجہ حرارت پر گرم نہ کریں کیونکہ ایسا کرنے سے اس میں انتہائی نقصان دہ مرکبات پیدا ہو جاتے ہیں۔ ماہرین تو یہاں تک کہتے ہیں کہ زیتون کے تیل کو زیادہ گرم کرنا بھی مناسب نہیں۔
اس تحریر سے متعلقہ اگر کوئی چیز آپ کی سمجھ میں نہیں آئی ہے یا آپ مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ ہمیں کمنٹس کر سکتے ہیں۔ اور اگر آپ کو یہ تحریر اچھی لگی ہے۔ تو اسے سوشل میڈیا پر ضرور شیئرکریں۔ تاکہ آپ کے دوست احباب کی بھی بہتر طور پر راہنمائی ہو سکے۔
نوٹ: زیتون کے تیل سے متعلقہ یہ تحریرمحض معلومات عامہ کے لئے شائع کی جا رہی ہے۔ اس لیے ان ترکیبوں ،طریقوں اور ٹوٹکوں پر عمل کرنے سے پہلے اپنے معالج (طبیب، ڈاکٹر ) سے مشورہ ضرور کریں۔ اور دوران عمل اپنے معالج سے رابطہ میں رہیں۔

خواتین کا سیکس کےدوران پیشاب کیوں نکلتا ہے ؟دوستو آج میں اس ٹاپک پر بات کروں گی ٖصرف بالغ حضرات ہی دیکھ سکتے ہیں میں پہلے بتا دو جس کو بُرا لگتا ہے وہ پوسٹ کوسکیپ کرکے جا سکتا ہے ۔پر یہ ایک معالوماتی پوسٹ ہے اور تما م شادی شدہ افرادکو یہ پوسٹ ضرور دیکھنی چاہئے ۔ اگر آپ ایک دفعہ اس پوسٹ سے جُڑ گئےتو آخر تک میری ساتھ رہو گے یہ میرا آپ  کو چیلنچ ہے، کیوں کہ یہ پوسٹ اتنی معلوماتی ہے کہ ایک پل کے لئے بھی آپ  اپنی نظریں نہیں پھیرو گے۔

سیکس کرنے کے لئے کبھی کوئی بوڑھا نہیں ہوتا، کیوں کہ سیکسچول تسکین ہماری بنیادی جبلتوں میں سے ہے اور ہمیں سیکس کرنے کی خواہش پر شر مندہ نہیں ہونا چاہیے۔مرد اور خواتین اپنے جسمانی ڈھانچے میں مختلف ہیں ،تاہم دونوں کی جنسی خواہش لگ بھگ ایک جیسی ہے

یہ سچ ہے کہ بڑھتی عمر کے ساتھ خواتین کی سیکسچول خاصیت ماند پڑ جاتی ہیں لیکن زیادہ عمر کی خواتین میں جنسی تحریک کام کرتی رہتی ہے۔ در ھقیقت زیادہ عمر کے بیشتر افراد ، مرد اور خواتین دونوں جو جنسی طور پر فعال رہیں  انہیں سیکس کرنے کا بھی زیادہ مزہ آتا ہے۔ سیکسچول لائف کا مطلب صرف وجائنل انٹر کورس نہیں ۔ گلے لگنا ،بوس وکنار ، لاڈ  پیار ،مشترکہ اور تنہا خود لذتی کے ساتھ ساتھ اورل سیکس وہ جنسی کام ہیں جن سے بہت سے جوڑے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔ جوڑوں کے درمیان سیکس کی تکرار کی کوئی حد نہیں ، جتنی دفعہ دونوں مطمئن ہوں رہی ٹھیک ہے  ۔ مینوپاز کے بعد حمل ٹھہرنے کی کوئی فکر نہیں ہوتی اس لئے شاید آپ زیادہ بے فکر کو کر  سیکس سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں !

مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میری وجائنا بہت خشک ہے اور جب بھی سیکسچول انٹر کورس کروں مجھے جلن ہوتی ہے۔
ہار مونل کریم، ہار مونل ریلیسمنٹ  تھیراپی اور لیوبریکنٹ جیلی آپ کے لئے  مدگار ہو سکتی ہے۔ اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ حال ہی میں سیکسچول انٹر کورس کے دوران میں روک نہ پائی اور میرا تھوڑا ساپیشاب نکل گیا۔

یہ غالباً لیکس پیلوک فللور مسل کی وجہ سے ہوتاہے اور ادھیڑ عمر خواتین میں یہ مسئلہ  اکثر دیکھا گیا ہے۔ پلویک فلور ورزش ان  پٹھو ں کو مضبوط کر سکتی ہے۔ باقاعدگی کے ساتھ ورزش سے خواتین میں پیشاب کا مسئلہ بہتر کیا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

سیکس کی ضرورت اور خواہش ایک صحت مند انسان کی نشانی ہے اور بڑھتی عمر کی وجہ سے یہ خواہش ختم نہیں ہو گی۔ اس کی بجائے آپ کو اس عمر میں بھی اس سے لطف اندوز ہونا چاہیے ۔

میں یہ سوچکر ڈپریشن میں چلی  جاتی ہوں کہ میرا جسم اب پڑ کشش نہیں رہا۔  آپکی شخصیت مین کشش صرف آپ کے جسم کی ساخت اور شکل و صورت کی وجہ سے نہیں ، ابدی جوانی کا حصول ممکن نہیں  لیکن خود کو صاف ستھرا اور خوش رکھیں۔  یقیناً آپ ادھیڑ عمر میں جا رہی ہیں لیکن اس کے باعث آپ اپنے ساتھی کے ساتھ سیکس اور زندگی کے دوسرے لمحات کا لطف اٹھانے کے لئے ہار مونز کے مزے لیں۔ اپنے احساسات اور خیالات کسی قابل اعتبار انسان کے ساتھ شیئر کریں۔ آپ اپنی زندگی کے ہر لمحے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

مینو پاز والی خواتین کے لئے مانع حمل کا مشورہ  
جن خواتین میں مینو پاز 50 سال کی عمر سے پہلے ہی آگیا ہو ، وہ اپنی آخری ماہواری کے بعد  دوسال تک مانع حمل طریقے جیسا کہ کنڈوم ، انٹر یوٹرین آلہٰ یا سپر میسائزڈ استعمال کریں۔ جن خواتین میں مینو پاز 50 سال کے بعد رونما ہو وہ اپنے آخری حیض کے بعد ایک سال تک مانع حمل پر عمل کریں۔  کنڈوم کا باقاعدہ استعمال جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتا  ہے۔

 سرویکل کینسر کے لئے سکریننگ
 اگر آپ نے 65 سال یا اس سے زیادہ عمر میں سیکس کیا ہے تو آپ کو چاہئے کہ سرویکل کینسر سے محفوظ رہنے کے لئے باقاعدگی سے سرویکل سمیئرز کروائیں تاکہ کینسر سے محفوظ رہیں۔

میں امید کرتی ہوں کہ آج کی پوسٹ آپ کو پسند آئی ہو گی اگر پسند آئی ہے توپوسٹ کو لائیک اور شئیر ضرور کر دیا کریں ۔ ہمارے ویب سائٹ کو سبسکرائب کریں اور بیل کو بھی دبا دیں تاکہ ہماری پوسٹ  روزانہ آپ کو مل سکے ۔

کسی بھی مشورے کے لئے میرے نمبر پر رابطہ کریں
دوستو اس ویب سائٹ کو بنانے کا ایک ہی مقصد ہے کہ ہماری نوجوان نسل کو مکمل جنسی تعلیم دی جائیں اور ان کے مسائل کا حل کیا جائے۔ ان کو وہ سب باتیں بتائی جائیں اور سکھائی جائیں جن کی ان کو ضرورت ہے، کیوں کہ کئی ایسی باتیں ہوتی ہیں جو نوجوان جاننا چاہتے ہیں سیکس کے مطق  پر شرم کیوجہ سے کسی بڑھے سے بات نہیں کر پاتے۔
دوستو اس بات کو یاد رکھیں کہ جنسی تعلیم حاصل کرنا کوئی غلط بات نہیں بلکہ بہت ہی ضروری چیز ہے ، اور ہر نو جوان کو بنیادی جنسی تعلیم کے بارے میں پتہ ہونا چاہئے۔
خو
تو دوستو کل پھر ملتی ہوں آپ سے ایک اور  نئی پوسٹ کے ساتھ تب تک مجھے اجازت دیں۔

ایک نئی تحقیق کے مطابق ٹماٹروں میں پائی جانے والی غذاء لائیکوپین شاید مرد کے سپرم کی صلاحیت میں بہتری لاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق، صحت مند مرد جو ایک اضافی غذا کے طور پر دن میں ایک مرتبہ ٹماٹروں کے ست کے دو چمچے کھاتے ہیں، ان کے مادّہ تولید کی صلاحیت اور صحت پہلے سے زیادہ بہتر تھی۔ ست کی بجائے پکے ہوئے ٹماٹروں سے اتنی مقدار میں لائیکوپین حاصل کرنے کے لیے دن میں دو کلو ٹماٹر کھانا ضروری ہوتا۔
mardana kamzori ka desi ilaj ٹماٹر مرد کی بچے پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرسکتا ہے؟

ایسے جوڑے جو بے اولاد ہوتے ہیں ان میں سے نصف میں مردوں کی بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کمزور ہوتی ہے۔

مرد اور عورت کی زرخیزی کے علوم کے ماہرین کہتے ہیں کہ ایسے مرد جن کو بچہ نہ پیدا کرنے کے بارے میں شکایتیں ہیں، ان پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

برطانیہ کے قومی صحت کے ادارے، نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس)، کی ایسے مردوں کے لیے، جن کو بچہ پیدا کرنے کی کم صلاحیت کی شکایات ہوتی ہیں، دی جانے والی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ وہ صحت مند طرزِ زندگی اختیار کریں اور زیرِ جامہ ڈھیلے ڈھالے کپڑے (انڈروئیر، وغیرہ) پہنیں۔

این ایچ ایس مزید تجویز کرتی ہے کہ اپنے آپ پر اعصابی دباؤ کو بھی کم کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ اپنی ساتھی سے اُس دور میں سیکس باقاعدگی کے ساتھ کرتے رہیں جن دِنوں وہ زیادہ زرخیز ہوتی ہے تاکہ اس کے حاملہ ہونے کے امکانات زیادہ سے زیادہ ہوں۔

لیکن معاشرے میں یہ خیال کافی زیادہ مقبول ہے کہ بعض اشیا کے کھانے سے مرد کے بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

وٹامن ای اور زِنک کی طرح جو اب تک اس مسئلے کے حل کے طور پر تحقیقات کا موضوع رہے ہیں، ليكوپين بھی ایک اینٹی اوکسیڈنٹ ہے۔ اینٹی آوکسیڈنٹ خون کے خلیوں میں آکسیجن کی کمی کو روکتا ہے اور اس طرح انھیں نقصان سے بچاتا ہے۔

اس کے صحت کے دیگر فائدوں سے بھی تعلق بنتا ہے جن میں امراضِ قلب اور بعض حالتوں میں کینسر کے خطرات میں بھی کمی آتی ہے۔

’دی شیفیلڈ‘ نامی ایک تحقیقی ٹیم کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنے تجربے میں مردوں پر لیکٹو لائکوپین سپلیمنٹ کو ایک اضافی غذا کے طور پر استعمال کیا، کیونکہ عموماً بنیادی خوراک میں جو غذائیت ہوتی ہے اُسے جسم اچھی طرح جذب نہیں کر پاتا۔ لہٰذا انھوں نے سپلمنٹ کے استعمال سے کوشش کی کہ تحقیق میں شامل ہر مرد کو ایک جتنی مقدار میں یہ اضافی غذا ملے۔

اگر ٹماٹروں کو عام طریقے سے پکایا جائے تو لائیکوپین کی ضروری مقدار کے لیے مردوں کو ہر روز دو کلو ٹماٹر کھانے پڑیں گے۔

نتائج بہت حوصلہ افزا ہیں
ان بارہ ہفتوں کے تجربے کے عرصے میں، جس کے لیے اُس کمپنی نے مالی امداد دی تھی جو کہ یہ سپلمنٹ تیار کرتی ہے، 60 مردوں کو چن لیا گیا جو 14 ملی گرام لیکٹو لائکوپین فی دن کے لحاظ سے کھاتے رہے۔

اس تجربے کے آغاز کے وقت، پھر چھ ہفتوں کے بعد اور پھر تجربے کے اختتام پر ان سب کے سپرم کا ٹیسٹ لیا گیا۔ اگرچہ ان کے سپرم کی مقدار میں کوئی فرق نہیں پڑا، تاہم سپرم کی شکل اور ان کی حرکت کی رفتار ان مردوں میں زیادہ تھی جو لائکوپین کھا رہے تھے۔

یونیورسٹی آف شیفیلڈ میں انسانی غذائیت کے علوم کی ماہر، ڈاکٹر لِز ولیمز جو اس تحقیقی ٹیم کی سربراہ تھیں جسے بعد میں یورپین جرنل آف نیوٹریشن نے شائع کیا، کہتی ہیں کہ ’فی الحال ہم مردوں کو کوئی ہدایت نہیں دے سکتے ہیں۔‘

’ہم ان کو یہ کہیں گے کہ وہ شراب نوشی کم کریں اور صحت مند خوراک کھائیں، یہ معمول کی ہدایات ہیں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’یہ ایک چھوٹی سے تحقیق تھی اور اس پر مزید کام کرنے کے لیے زیادہ بڑی سطح کی تحقیق کی ضرورت ہے، تاہم اب تک جو نتائج سامنے آئے ہیں وہ حوصلہ افزا ہیں۔‘

’اگلی سطح پر اُن مردوں پر تجربہ کیا جائے گا جنھیں زرخیزی کے بارے میں شکایات ہیں، اور پھر ہم دیکھیں گے آیا لائکوپین ان مردوں کے سپرم کی صلاحیت کو بہتر کرپاتی ہے یا نہیں اور آیا یہ ان جوڑوں کو بچہ پیدا کرنے میں مدد دیتی ہے یا نہیں۔ اس تحقیق سے بچہ پیدا کرنے کا علاج آسان ہو جائے گا۔‘

برطانیہ میں لیورپول ویمن ہسپتال کے ہیویٹ فرٹیلیٹی سینٹر کے کلینیکل ڈائریکٹر اینڈریو ڈراکلی کہتے ہیں کہ ’خفیف زرخیزی والی شکایات والے جوڑوں، یعنی مرد اور عورت دونوں، کی صحت کو بہت کرنے سے ناگوار اور مہنگے علاج کے طریقوں سے بچا جاسکتا ہے۔‘

لیکن انھوں نے مزید کہا کہ ’اس سے پہلے کہ اس طریقے کو علاج کے طور پر استعمال کیا جائے، خفیف زرخیزی رکھنے والے افراد پر مزید تجربوں کی ضرورت ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ اس طریقہِ علاج سے ان کی طاقت میں کتنا اضافہ ہوتا ہے۔‘

رضاکارانہ طور پر کام کرنے والی ایک تنظیم، ’فرٹیلیٹی نیٹ‘ سے وابسطہ گوئینڈا برنز کہتی ہیں کہ ’اگرچہ یہ فی الحال بہت ہی ابتدائی سطح کی تحقیق ہے، لیکن اس سے ایک امید نظر آتی ہے کہ سپرم کی صلاحیت اور صحت میں بہتری آئے گی اور اس سے مرد کی زرخیزی کے بارے میں بہتر آگاہی پیدا ہوگی۔‘

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget